سوچا تھا ترے غم کو نبھائیں گے کہاں تک
سوچا تھا ترے غم کو نبھائیں گے کہاں تک
لیکن یہ تعلق تو چلا آیا ہے جاں تک
لب خشک تھے احسان نہ دریا کا اٹھایا
جانے کو کئی بار گئے آب رواں تک
یاد آتی نہیں ٹھیک سے صورت بھی تمہاری
افسوس بدل جاتے ہیں حالات یہاں تک
چہرے کی بشاشت نے سبھی درد چھپائے
اس آگ سے اٹھتا بھی نہیں کوئی دھواں تک
اب گھر میں ہی رہتے ہیں مری جان کے دشمن
اس دور میں محفوظ نہیں جائے اماں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.