Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچئے دیکھ کے خود اپنے گریبانوں میں

حامد الہ آبادی

سوچئے دیکھ کے خود اپنے گریبانوں میں

حامد الہ آبادی

MORE BYحامد الہ آبادی

    سوچئے دیکھ کے خود اپنے گریبانوں میں

    کتنے تابوت سجے رکھے ہیں ایوانوں میں

    محفلیں روز سجاتے ہیں سجانے والے

    خستگی آگ لگا دیتی ہے ارمانوں میں

    ہاتھ باندھے ہوئے دیکھا ہے کھڑے لوگوں کو

    شہریت سیکھ رہے ہوں گے وہ دربانوں میں

    اپنی نظروں میں ہے وہ قابل صد فخر کہ جو

    قصۂ جور بتاں کہتا ہو بت خانوں میں

    ہم نے دیکھے ہیں گلستاں میں حقائق کیا کیا

    کچھ ہیں سیراب تو کچھ بے سر و سامانوں میں

    حامدؔ اک چائے کی پیالی کی کرامات نہ پوچھ

    پی کے دو گھونٹ پہنچ جاتا ہوں مے خانوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے