سوچنا شرط ہے تدبیر بدل جائے گی
سوچنا شرط ہے تدبیر بدل جائے گی
کچھ عمل ہوگا تو تقدیر بدل جائے گی
آج جو دیکھا سنا آج ہی لکھنا ہوگا
ورنہ کل تک تو یہ تحریر بدل جائے گی
ساتھ دیکھا ہے تجھے ہاتھ میں ڈالے ہوئے ہاتھ
کیا میرے خواب کی تعبیر بدل جائے گی
وقت کو روکنا ممکن ہی نہیں ہے میرے دوست
کل یہی پاؤں کی زنجیر بدل جائے گی
کبھی بارش تو کبھی دھوپ کی شدت سہہ کر
چند دن میں میری تصویر بدل جائے گی
ان جڑی بوٹیوں میں دیکھ سماوات کے رنگ
گھول پانی میں کہ تاثیر بدل جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.