سوچو تو کچھ نہ سمجھو سمجھو تو کچھ نہ بولو
سوچو تو کچھ نہ سمجھو سمجھو تو کچھ نہ بولو
پھر چپ کا حسن دیکھو بے کار لب نہ کھولو
نوحہ کناں ہواؤ شعلہ بہ جاں فضاؤ
دیکھو وہ جا رہا ہے جی بھر کے اس کو رو لو
ڈالے رہیں بسیرے خوابوں بھرے اندھیرے
محلوں کی آس رکھو کٹیا کے پٹ نہ کھولو
کوندے لپک رہے ہیں جذبے چمک رہے ہیں
صدیاں بلک رہی ہیں لمحوں کو یوں نہ رولو
ہر فاصلہ بڑا ہے ہر مرحلہ کڑا ہے
سورج اگر ہے پیچھے سائے کے ساتھ ہو لو
گل ہوں بکھر نہ جاؤں پل ہوں گزر نہ جاؤں
تکمیل کر لو اپنی آغوش میں سمو لو
دنیا فقط گماں ہے سب کچھ درون جاں ہے
جاگو ضرور خالدؔ آنکھیں مگر نہ کھولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.