Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچو تو قیامت ہے چھلاوا ہے بلا ہے

قادر صدیقی

سوچو تو قیامت ہے چھلاوا ہے بلا ہے

قادر صدیقی

MORE BYقادر صدیقی

    سوچو تو قیامت ہے چھلاوا ہے بلا ہے

    دیکھو تو فقط راہ میں نقش کف پا ہے

    مانا کہ ترے حق سے تجھے کم ہی ملا ہے

    یہ بھی کبھی سوچا ہے کہ کیا تو نے دیا ہے

    میں قافلۂ وقت کے ہم راہ چلوں کیا

    جو شخص ہے پیچھے کی طرف دیکھ رہا ہے

    اوروں کے تقابل میں سدا پست رہا ہوں

    یہ بھی مری نا کردہ گناہی کی سزا ہے

    اب اپنے ہی ماضی پہ یقیں آ نہیں پاتا

    لگتا ہے یہ قصہ بھی کبھی میں نے سنا ہے

    دنیا کو جو چھوڑا تھا تو کچھ اور تھا عالم

    دنیا کو جو چاہا تو عجب حال ہوا ہے

    اس دور کو کیا سعیٔ ہدایت کی ضرورت

    جس دور کا جو شخص ہے فرزانہ بنا ہے

    یہ بھی مری قسمت کہ الجھ بیٹھا میں ان میں

    کچھ ایسے عمل جن کی سزا ہے نہ جزا ہے

    اس غم کو بھلا کیوں نہ میں سینہ سے لگاؤں

    وہ غم جو مرے دوست ترا حسن عطا ہے

    ممکن ہو تو مل جاؤ کسی حال میں اک بار

    اب وقت کا سورج ہے کہ جو ڈوب رہا ہے

    قادرؔ کو شکایت نہیں غیروں کی روش سے

    قادرؔ کو تو اپنوں ہی نے مایوس کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے