Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچوں میں لہو اچھالتے ہیں

ایوب خاور

سوچوں میں لہو اچھالتے ہیں

ایوب خاور

MORE BYایوب خاور

    سوچوں میں لہو اچھالتے ہیں

    ہم اپنی تہوں میں جھانکتے ہیں

    دنیا کی ہزار نعمتوں میں

    ہم ایک تجھی کو جانتے ہیں

    آنکھوں سے دکھوں کے رنگ آخر

    سارس کی اڑان اڑ گئے ہیں

    ساون کی طرح ہمیں بھگو کر

    بادل کی طرح گزر گئے ہیں

    یوں بھی ہے کہ پیار کے نشے میں

    کچھ سوچ کے لوگ رو پڑے ہیں

    وہ دکھ تو خوشی کے باب میں تھے

    یہ دکھ جو طلوع ہو رہے ہیں

    جو کچھ بھی ہے دل کے آئنے میں

    سب تیری نظر کے زاویے ہیں

    بہتے ہوئے دو بدن سمندر

    ہونٹوں کے کنارے آ ملے ہیں

    کچھ بھی تو نہیں ہے پاس خاورؔ

    بس ایک انا ہے رت جگے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 226)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے