سوچوں نے آرزؤں سے زیبائی چھین لی
سوچوں نے آرزؤں سے زیبائی چھین لی
لمحات انتشار نے دانائی چھین لی
جب جھوٹ کی گرفت میں قدریں سمٹ گئیں
محرومیوں نے روح سے سچائی چھین لی
مشہور تھیں زمانے میں دل کی حرارتیں
کرب طلب نے ساری توانائی چھین لی
لمحوں میں جیسے ایک زمانہ گزر گیا
صدیوں سے جیسے قرب بے پہنائی چھین لی
دانستہ بے نیاز ہیں سرشارؔ سے جناب
یا بے بسی نے عقل سے بینائی چھین لی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.