Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتا ہے کس لئے تو میرے یار دے مجھے

شاہد کمال

سوچتا ہے کس لئے تو میرے یار دے مجھے

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    سوچتا ہے کس لئے تو میرے یار دے مجھے

    تھک چکا ہوں نفرتوں سے تھوڑا پیار دے مجھے

    کون ہوں مجھے تو اپنا نام بھی پتا نہیں

    کوئی میرا نام لے کے پھر پکار دے مجھے

    ان خرد کی حیلہ سازیوں سے تو امان دے

    دفتر جنوں میں کوئی کاروبار دے مجھے

    آج اپنے ہی مقابلے پہ ڈٹ گیا ہوں میں

    تیغ کوئی بھیج کوئی راہ وار دے مجھے

    اس انا کی جنگ میں تو فتح یاب کر مجھے

    یہ شرف بھی آج میرے شہسوار دے مجھے

    کچھ خبر تو دے مرے مسافروں کی اے صبا

    کچھ نشان کوچہ ہائے بے دیار دے مجھے

    ٹوٹ کر بکھرتا جا رہا ہوں اس طرح سے میں

    کاش کوئی ہاتھ بڑھ کے پھر سنوار دے مجھے

    شاہدؔ نوائے عصر کے سخن کی قدر کر

    لہجۂ سکوت حرف اعتبار دے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے