سوچتا ہوں کہوں جادوئی رنگ میں ایک دن ناگہاں کوئی ایسی غزل
سوچتا ہوں کہوں جادوئی رنگ میں ایک دن ناگہاں کوئی ایسی غزل
شعر پڑھتے ہوئے آسماں سے اترنے لگیں دیویاں کوئی ایسی غزل
کوئی ایسی غزل کھیت میں لڑکیاں پھول چنتے ہوئے گنگنائیں جسے
گنگنائیں جسے پھول چنتے ہوئے کھیت میں لڑکیاں کوئی ایسی غزل
کاش میں کہہ سکوں اپنے رنگین خوابوں میں ڈوبی ہوئی لڑکیاں جب پڑھیں
اور پڑھتے سمے خواب گاہوں میں اڑنے لگیں تتلیاں کوئی ایسی غزل
اک طرف پھول اور گھاس چرتے ہرن پربتوں پر دھنک : جیسے پینٹنگ لگے
اک طرف منجمد آبشاروں سے گرتی ہوئی مچھلیاں کوئی ایسی غزل
کوئی ایسا سخن ایک اک لفظ میں جس کے تاثیر ہو میگنٹ کی طرح
جب میں پڑھنے لگوں بھول جائیں دکاں دار سود و زیاں کوئی ایسی غزل
یہ بھی ممکن ہے اردو زباں میں کہوں اور دنیا کے فکشن سے بہتر لگے
آہ بھرنے لگیں رشک کرنے لگیں کافکا موپساں کوئی ایسی غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.