سوچتا ہوں کہ بھلا دوں اس کو
سوچتا ہوں کہ بھلا دوں اس کو
بے بسی اپنی بتا دوں اس کو
یار کے لب پہ تبسم رکھ کے
اشک پینے کی سزا دوں اس کو
اپنی حسرت کا جنازہ لے کر
جا رہا ہوں یہ بتا دوں اس کو
اپنے حصہ کی خوشی بھی دے کر
غم اٹھانے کی سزا دوں اس کو
دین و ایماں کے لٹیرے ہیں بہت
سوچتا ہوں کہ جگا دوں اس کو
میرے رونے پہ خوشی ملتی ہے
کیوں نہ پھر آج ہنسا دوں اس کو
وہ دھرمؔ مجھ کو برا کہتا ہے
آئنہ کیوں نہ دکھا دوں اس کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.