Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا

انعام عازمی

سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا

انعام عازمی

MORE BYانعام عازمی

    سوچتا ہوں سدا میں زمیں پر اگر کچھ کبھی بانٹتا

    تو اندھیروں کے نزدیک جاتا انہیں روشنی بانٹتا

    تیرے ہوتے ہوئے ہم تجھے ڈھونڈتے پھر رہے تھے عزیز

    کاش تو ہر گھڑی ہر جگہ ہم سے موجودگی بانٹتا

    خالقا مجھ کو معلوم ہوتا اگر آخری موڑ ہے

    میں بچھڑتے ہوئے سارے کردار کو زندگی بانٹتا

    وقت نے بیڑیاں ڈال رکھی تھیں پاؤں میں ورنہ تو میں

    شہر کی ساری گلیوں کو ہر وقت آوارگی بانٹتا

    میرے بھائی اگر درمیاں اپنے دیوار اٹھتی نہیں

    تیرا دکھ بانٹتا اور تجھ سے میں اپنی خوشی بانٹتا

    مجھ کو کمرے کی دیوار کھڑکی کلینڈر سمجھتے تھے بس

    اور کوئی نہیں جن سے میں اپنی افسردگی بانٹتا

    جو اذیت کے خانے میں اب رکھ رہے ہیں محبت کو کاش

    عشق ہونے سے پہلے انہیں میرؔ کی شاعری بانٹتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے