Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتے ہیں تو کر گزرتے ہیں

پروین فنا سید

سوچتے ہیں تو کر گزرتے ہیں

پروین فنا سید

MORE BYپروین فنا سید

    سوچتے ہیں تو کر گزرتے ہیں

    ہم تو منجدھار میں اترتے ہیں

    موت سے کھیلتے ہیں ہم لیکن

    غیر کی بندگی سے ڈرتے ہیں

    جان اپنی تو ہے ہمیں بھی عزیز

    پھر بھی شعلوں پہ رقص کرتے ہیں

    دل فگاروں سے پوچھ کر دیکھو

    کتنی صدیوں میں گھاؤ بھرتے ہیں

    جن کو ہے اندمال زخم عزیز

    آمد فصل گل سے ڈرتے ہیں

    چھپ کے روتے ہیں سب کی نظروں سے

    جو گلہ ہے وہ خود سے کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے