Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتے کیا ہیں چھلکتا جام لے کر

سردار پنچھی

سوچتے کیا ہیں چھلکتا جام لے کر

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    سوچتے کیا ہیں چھلکتا جام لے کر

    پیجیے اس بے وفا کا نام لے کر

    آئے تھے تو ہاتھ خالی تھے ہمارے

    جا رہے ہیں سینکڑوں الزام لے کر

    اک دیا گھر میں جلایا تھا اسے بھی

    لے گیا کوئی تمہارا نام لے کر

    دھوپ آ سکتی تھی وہ آتی نہیں ہے

    کون آئے گا یہاں پیغام لے کر

    کاٹ لیں دربار نے سب کی زبانیں

    بلبلیں خاموش ہیں انعام لے کر

    کون سی گنگا نہایا ہے یہ سورج

    جب بھی آیا ہے تو قتل عام لے کر

    اب نہیں کوئی ضرورت ہم سفر کی

    چل پڑا ہوں گردش ایام لے کر

    آشیاں ہوتا تو ہوتا لوٹنا بھی

    کیا کرے پنچھیؔ اودھ کی شام لے کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے