سوچتے رہنے سے کیا قسمت کا لکھا جائے گا
سوچتے رہنے سے کیا قسمت کا لکھا جائے گا
جو بھی ہونا تھا ہوا جو ہوگا دیکھا جائے گا
شہر کی سرحد تلک پہنچا کے سب رخصت ہوئے
اب یہاں سے بس مرے ہمراہ صحرا جائے گا
اب کوئی دیوار اس کے سامنے رکتی نہیں
سیل گریہ اب مرے روکے نہ روکا جائے گا
کیا مری آنکھوں سے دنیا خود کو دیکھے گی کبھی
کیا کبھی میری طرح اک روز سوچا جائے گا
جان کی بازی لگا دینی ہے فرخؔ اب کی بار
تب کہیں جا کر یہ آئے دن کا جھگڑا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.