سوچتی ہوں مجھ کو ہر دم آزماتا کون ہے
سوچتی ہوں مجھ کو ہر دم آزماتا کون ہے
مسکراتی ہوں میں جب تو دل دکھاتا کون ہے
اجنبی سی اک صدا آتی ہے آدھی رات کو
جب میں سو جاتی ہوں تو مجھ کو جگاتا کون ہے
امن کے نعرے لگاتے ہیں سبھی دن میں مگر
رات کے پچھلے پہر گھر کو جلاتا کون ہے
میں کہانی لکھنے کی مشتاق رہتی ہوں مگر
شعر کہنے کا ہنر مجھ کو سکھاتا کون ہے
ماں مناتی تھی مجھے اکثر بڑے ہی پیار سے
اب اگر میں روٹھتی ہوں تو مناتا کون ہے
ہنستے ہنستے ظالموں نے گھر کو ویراں کر دیا
دیکھنا ہے اجڑے گھر کو اب بساتا کون ہے
میں غزل پیاری غزل کہتی ہے یہ مجھ سے غزل
مجھ کو طلعتؔ اچھی دھن میں گنگناتا کون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.