Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوئے پانی کے تلے ڈوبے ہوئے پیکر لکھیں

سبط احمد

سوئے پانی کے تلے ڈوبے ہوئے پیکر لکھیں

سبط احمد

MORE BYسبط احمد

    سوئے پانی کے تلے ڈوبے ہوئے پیکر لکھیں

    آئینہ خانے میں گزری ساعتوں کے گھر لکھیں

    آنکھ کی پتلی میں ٹھہری خواہشوں کے رنگ سے

    جو نہ ہو محسوس ایسی بات چہرے پر لکھیں

    دستکیں دیتی ہے کچے جسم پر موج صبا

    وقت کے آب رواں پہ عکس کے پیکر لکھیں

    بھیگے ہونٹوں پر ہوا کے گرم بوسے ثبت ہیں

    سرد کمرے میں لہو کے دوڑتے لشکر لکھیں

    خواہشوں کے چاند کا لمبا سفر طے ہو گیا

    اب اکیلے پن کے میداں میں گھرے مندر لکھیں

    مٹھیاں کھولیں پسینے کے سوا کچھ بھی نہیں

    عمر سے بڑھ کر پرانی بات پھر کیوں کر لکھیں

    جسم کے قصے تو اب احمدؔ پرانے ہو گئے

    اب کوئی تازہ روایت دل کے پتھر پر لکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے