سوئی یادوں کو بھڑکانا ٹھیک نہیں
سوئی یادوں کو بھڑکانا ٹھیک نہیں
بے مطلب میں بات بڑھانا ٹھیک نہیں
اتنی مشکل سے جو باتیں سلجھیں ہیں
واپس سے ان کو الجھانا ٹھیک نہیں
مڑ کر دیکھے اور تغافل کر جائے
اس لڑکی کے پیچھے جانا ٹھیک نہیں
اب تو ایسی حالت ہے کہ اپنوں کو
اپنے دل کی بات بتانا ٹھیک نہیں
دنیا والے شاعر شاعر بولیں گے
کندھے پر جھولا لٹکانا ٹھیک نہیں
کوچۂ جاناں میں کافی پہرے ہیں
کوچۂ جاناں میں جانا ٹھیک نہیں
ہم تو جھوٹ سمجھتے تھے لیکن تم نے
سچ بولا تھا یار زمانہ ٹھیک نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.