سونے والوں کو کوئی خواب دکھانے سے رہا
سونے والوں کو کوئی خواب دکھانے سے رہا
میں تہ خاک تو اب خاک اڑانے سے رہا
کوئی دروازہ نہ حائل کوئی دہلیز رہی
عشق صحرا میں رہا اور ٹھکانے سے رہا
ڈوب جائیں تو کنارے پہ پہنچ سکتے ہیں
اب سمندر تو ہمیں پار لگانے سے رہا
ان دیوں ہی سے کسی طور گزارا کر لو
اب میں کمرے میں ستاروں کو تو لانے سے رہا
اپنے ہاتھوں ہی شکار اپنا میں کر لوں نہ منیرؔ
اور کچھ دیر اگر دور نشانے سے رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.