Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوتے ہیں پھیل پھیل کے سارے پلنگ پر

اسد علی خان قلق

سوتے ہیں پھیل پھیل کے سارے پلنگ پر

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    سوتے ہیں پھیل پھیل کے سارے پلنگ پر

    ہم چپ الگ پڑے ہیں کنارے پلنگ پر

    افشاں کے ذرے دیکھ کے سارے پلنگ پر

    سمجھا میں لوٹتے ہیں ستارے پلنگ پر

    پوچھو نہ مجھ سے شدت درد شب فراق

    تڑپا کیا میں رات کو سارے پلنگ پر

    لپٹے ہوئے پڑے رہے پٹی سے ہم الگ

    سویا کیے وہ چین سے سارے پلنگ پر

    بے چین ہو کے فرش پہ لگ جائے گی جو آنکھ

    چلیے خدا کے واسطے پیارے پلنگ پر

    اس مہ بغیر نیند نہ آئی تمام رات

    لیٹے ہوئے گنا کئے تارے پلنگ پر

    توشک کے پھول بن گئے انگارے ہجر میں

    دہکا کی ایک آگ سی سارے پلنگ پر

    قسمت ہے آگے وصل میسر ہو یا نہ ہو

    آئے تو منتوں سے وہ بارے پلنگ پر

    ایذائیں صبح ہجر کی کہنے بھی ہم نہ پائے

    وہ شام ہی سے آج سدھارے پلنگ پر

    باہر ہوا میں جامے سے اپنے شب وصال

    کپڑے جو اس نے اپنے اتارے پلنگ پر

    اس ماہ رو کی دید کا اللہ رے اشتیاق

    گردوں سے ٹوٹے پڑتے ہیں تارے پلنگ پر

    شب کو خجل تھی اس کی سفیدی سے چاندنی

    چادر کسی تھی ایسی تمہارے پلنگ پر

    فرقت کی رات رو رو کے دریا بہا دیے

    تکیے بنے نہنگ ہمارے پلنگ پر

    پٹی کے نیچے بیٹھا رہا رات بھر قلقؔ

    رکھا قدم نہ خوف کے مارے پلنگ پر

    مأخذ :
    • Mazhar-e-Ishq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے