سوز الم سے دور ہوا جا رہا ہوں میں
سوز الم سے دور ہوا جا رہا ہوں میں
وہ تو جلا رہے ہیں بجھا جا رہا ہوں میں
مانوس التفات ہوا جا رہا ہوں میں
دیکھ اے نگاہ ناز مٹا جا رہا ہوں میں
جلووں کی تابشیں ہیں کہ اللہ کی پناہ
رنگیں تجلیوں میں گھرا جا رہا ہوں میں
یہ آتے جاتے ہے نگہ غیظ کس لئے
لے آج تیرے در سے اٹھا جا رہا ہوں میں
راہوں سے آشنا ہوں نہ منزل شناس ہوں
لے جا رہا ہے شوق چلا جا رہا ہوں میں
کیفیت اس نگاہ کی ہم دم بتاؤں کیا
اک موج ہے کہ جس میں بہا جا رہا ہوں میں
یا ابتدائے عشق میں غم میرے ساتھ تھا
یا غم کے ساتھ ساتھ چلا جا رہا ہوں میں
کیا چیز ہے نوید رہائی کہ ہم نفس
جیسے قفس سمیت اڑا جا رہا ہوں میں
میری تباہیوں پہ زمانے کو رشک ہے
تم تو مٹا رہے ہو بنا جا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.