Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوز دروں کو آنکھ سے باہر نکال کر

ارشاد احمد نیازی

سوز دروں کو آنکھ سے باہر نکال کر

ارشاد احمد نیازی

MORE BYارشاد احمد نیازی

    سوز دروں کو آنکھ سے باہر نکال کر

    ہر شاخ رکھ رہی ہے گل تر نکال کر

    لائے حسین آخری لشکر نکال کر

    خیمے سے تشنہ لب علی اصغر نکال کر

    تھوڑے ہی دن ہے شاخ شجر پر یہ نغمگی

    اڑ جائیں گے یہ لوگ نئے پر نکال کر

    اہل نظر کے سامنے رکھتا ہوں دیکھ لیں

    لایا ہوں مشت خاک سے گوہر نکال کر

    یوں بھی ہو مجھ کو چشم فنا ڈھونڈھتی پھرے

    رکھ دوں میں روح جسم سے باہر نکال کر

    اس داستاں میں اور تو کچھ بھی نیا نہیں

    اس کے بچھڑتے وقت کا منظر نکال کر

    کرتا ہوں سجدہ آپ میں اپنے جمال کو

    پتھر سے اک خیال کا پیکر نکال کر

    اب شاعری میں اور کسی کو بھی دیں جگہ

    مجذوب و مست و فقر و قلندر نکال کر

    شہروں کی بود و باش نے وحشی کیا اسے

    پھرتا ہے قیس ہاتھ میں خنجر نکال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے