سوز دل بڑھنے نہ پائے آنکھ تک اے ضبط غم (ردیف .. ن)
سوز دل بڑھنے نہ پائے آنکھ تک اے ضبط غم
آگ بھڑکا دے گا یہ اس خانۂ خس پوش میں
چپکے چپکے میں پئے جاتا ہوں الفت میں سرشک
ہیں بلا کی گرمیاں اس آتش خاموش میں
رنج و راحت ایک سے ہیں مجھ کو مثل خار و گل
مادر گیتی نے پالا ان کو اک آغوش میں
عاقبت بر پشت یہ ہے عاقبت بردوش وہ
فرق یہ ہے ایک منعم ایک خرقہ پوش میں
سختیوں میں پرورش پاتے ہیں اہل رنگ و بو
گل پلا کرتے ہیں اکثر خار کی آغوش میں
اے کریم ایمنؔ کے عصیاں آج کر اس کے سپرد
تیرا دریائے کرم لہرا رہا ہے جوش میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.