سوز دل کا ذکر اپنے منہ پہ جب لاتے ہیں ہم
سوز دل کا ذکر اپنے منہ پہ جب لاتے ہیں ہم
شمع ساں اپنی زباں سے آپ جل جاتے ہیں ہم
دم بدم اس شوخ کے آزردہ ہو جانے سے آہ
جب نہیں کچھ اپنا بس چلتا تو گھبراتے ہیں ہم
بیٹھنے کو تو نہیں آئے ہیں یاں اے باغباں
کیوں خفا ہوتا ہے اتنا ہم سے تو جاتے ہیں ہم
دل سے ہم چھٹ جائیں یا دل ہم سے چھٹ جاوے کہیں
اس کے الجھیڑے سے اب تو سخت اکتاتے ہیں ہم
دل خدا جانے کدھر گم ہو گیا اے دوستاں
ڈھونڈھتے پھرتے ہیں کب سے اور نہیں پاتے ہیں ہم
دونوں دیوانے ہیں کیا سمجھیں گے آپس میں عبث
ہم کو سمجھاتا ہے دل اور دل کو سمجھاتے ہیں ہم
یاد میں اس گلبدن کی آج کل تو اے حسنؔ
باغ میں پھر پھر کے اپنے دل کو بہلاتے ہیں ہم
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.