سوز دل سے پر نم ہو گئی
سوز دل سے پر نم ہو گئی
اب تو یہ آتش بھی شبنم ہو گئی
جب طبیعت خوگر غم ہو گئی
رفتہ رفتہ ہر خلش کم ہو گئی
زخم دل کے ہو چکے تھے لا علاج
اک نگاہ لطف مرہم ہو گئی
ہے محبت کا یہ معراج کمال
زندگی خود تشنۂ غم ہو گئی
کر چکے ہیں ان سے ہم عہد و وفا
اور یہ زنجیر محکم ہو گئی
غم پہ تھا سارا مدار زندگی
غم ہوا کم تو خوشی کم ہو گئی
وہ ستم کر کے پشیماں جب ہوئے
شرم سے گردن مری خم ہو گئی
دیکھنا میرے تصور کا کمال
آرزوئے دل مجسم ہو گئی
دیر تک ملتے رہے قلب و نظر
گفتگو کچھ آج باہم ہو گئی
چھیڑ دینا ہو گیا شنکرؔ ستم
زلف ان کی اور برہم ہو گئی
- کتاب : Dair-o-Haram (Pg. 289)
- Author : Shankar Lal Shankar
- مطبع : Sahir Hoshiyaar puri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.