سوز غم اہل محبت کو خدا بخشے ہے
سوز غم اہل محبت کو خدا بخشے ہے
یہ وہ مرہم ہے جو زخموں کو شفا بخشے ہے
زلف اپنی رخ روشن پہ سجی رہنے دو
میرے آئینۂ دل کو یہ جلا بخشے ہے
بزم ہستی میں جو آیا ہے وہ جائے گا ضرور
کون جیتا ہے سدا کس کو قضا بخشے ہے
اس کے قبضے میں تو غم اور خوشی دونوں ہیں
اب یہ ہے مصلحت یار وہ کیا بخشے ہے
زندگی کی رہ پر خار میں تم ساتھ رہو
شمع آنکھوں کو اندھیرے میں ضیا بخشے ہے
جمع ہے بھیڑ خطا واروں کی اس کے در پر
دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس کی خطا بخشے ہے
کون دنیا میں پریشان نہیں ہے شاداںؔ
کس کو تپتے ہوئے صحرا کی ہوا بخشے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.