Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوز غم کو باعث تسکین جاں کیسے کہیں

برج لال رعنا

سوز غم کو باعث تسکین جاں کیسے کہیں

برج لال رعنا

MORE BYبرج لال رعنا

    سوز غم کو باعث تسکین جاں کیسے کہیں

    موج صرصر کو نسیم گلفشاں کیسے کہیں

    جو ستم پیشہ ہے کیا اس کے کرم کا اعتبار

    ناوک خونیں کو شاخ آشیاں کیسے کہیں

    یہ شراب و شعر و نغمہ یہ جوانی یہ جمال

    عمر فانی کو متاع رائیگاں کیسے کہیں

    جس کو ہو کانٹوں سے نفرت پھول ہوں جس کو عزیز

    اس کو گلشن کا حقیقی باغباں کیسے کہیں

    جس کے تنکے کر رہے ہوں بجلیوں سے سازباز

    اس نشیمن کو فروغ گلستاں کیسے کہیں

    جو حقیقت ہے اسے باطل سمجھ لیں کس طرح

    کارواں کو ہم غبار کارواں کیسے کہیں

    ہر کلی میں بیکلی ہر پھول میں پژمردگی

    اس خزاں کو ہم بہار جاوداں کیسے کہیں

    آنسوؤں پر آہ پر نالوں پہ ہیں پابندیاں

    بے زباں اب درد دل کی داستاں کیسے کہیں

    زندگانی اک مسلسل کشمکش کا نام ہے

    زندگانی کو سکون قلب و جاں کیسے کہیں

    ایک دو افراد کے ملنے سے کب بنتی ہے قوم

    ایک دو قطروں کو بحر‌ بیکراں کیسے کہیں

    زندگانی اک حقیقت ہے نہیں یہ وہم و خواب

    آگ ہے یہ آگ ہے اس کو دھواں کیسے کہیں

    دور آزادی میں رعناؔ سوز محکومی کہاں

    صبح صادق کو اندھیرے کا سماں کیسے کہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے