Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوزش دل سے مفت گلتے ہیں

میر تقی میر

سوزش دل سے مفت گلتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    سوزش دل سے مفت گلتے ہیں

    داغ جیسے چراغ جلتے ہیں

    اس طرح دل گیا کہ اب تک ہم

    بیٹھے روتے ہیں ہاتھ ملتے ہیں

    بھری آتی ہیں آج یوں آنکھیں

    جیسے دریا کہیں ابلتے ہیں

    دم آخر ہے بیٹھ جا مت جا

    صبر کر ٹک کہ ہم بھی چلتے ہیں

    تیرے بے خود جو ہیں سو کیا چیتیں

    ایسے ڈوبے کہیں اچھلتے ہیں

    فتنہ درسر بتان حشر خرام

    ہائے رے کس ٹھسک سے چلتے ہیں

    نظر اٹھتی نہیں کہ جب خوباں

    سوتے سے اٹھ کے آنکھ ملتے ہیں

    اس سر زلف کا خیال نہ چھوڑ

    سانپ کے سر ہی یاں کچلتے ہیں

    تھے جو اغیار سنگ سینے کے

    اب تو کچھ ہم کو دیکھ ٹلتے ہیں

    شمع رو موم کے بنے ہیں مگر

    گرم ٹک ملیے تو پگھلتے ہیں

    میرؔ صاحب کو دیکھیے جو بنے

    اب بہت گھر سے کم نکلتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0287

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے