سوزش آبلہ پائی نہیں سننے والا
سوزش آبلہ پائی نہیں سننے والا
راستہ کوئی دہائی نہیں سننے والا
ایسی آوازوں کی زد میں ہے سماعت اس کی
وہ صدا کوئی پرائی نہیں سننے والا
بس یہی شے ہے زمانہ میں مجھے سب سے عزیز
میں محبت کی برائی نہیں سننے والا
وصل کو چھوڑ کے ہیں ساری دلیلیں بے کار
ہجر اب کوئی صفائی نہیں سننے والا
گفتگو کیجے مگر سوچ سمجھ کر کیجے
ہر کوئی ہرزہ سرائی نہیں سننے والا
سب کے سب عادی ہوئے ذوق اسیری کے یہاں
کوئی پیغام رہائی نہیں سننے والا
شکوۂ زخم جگر اس سے کیا ہے دلبرؔ
وہ مگر درد جدائی نہیں سننے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.