Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح آئی بھی تو کہروں میں اضافہ ہو گیا

عرفان اعظمی

صبح آئی بھی تو کہروں میں اضافہ ہو گیا

عرفان اعظمی

MORE BYعرفان اعظمی

    صبح آئی بھی تو کہروں میں اضافہ ہو گیا

    نیند کیا ٹوٹی کہ خوابوں میں اضافہ ہو گیا

    بے ضمیری کے اضافوں میں اضافہ ہو گیا

    یعنی چلتی پھرتی لاشوں میں اضافہ ہو گیا

    ہو چکا ہے جیسے در پردہ قیامت کا نزول

    زندگانی کے عذابوں میں اضافہ ہو گیا

    گھر سے گھبرا کر زمانہ آ گیا میدان میں

    ہم نے یہ سمجھا کہ میلوں میں اضافہ ہو گیا

    کل یہاں امرود کا اک باغ تھا وہ کیا ہوا

    اب یہاں کیوں کر ببولوں میں اضافہ ہو گیا

    درد سے فرصت ملی تو آئنے چبھنے لگے

    زخم بھر جانے سے داغوں میں اضافہ ہو گیا

    کھیت کی مٹی وہی ہے ابر باراں بھی وہی

    کی گئی محنت تو فصلوں میں اضافہ ہو گیا

    ناچنے گانے لگے مزدور ہر دکھ بھول کر

    اجرتوں کے چند سکوں میں اضافہ ہو گیا

    کیوں نہ ہو بارش میں اپنی خوش لباسی داغدار

    گاڑیوں کے ساتھ چھینٹوں میں اضافہ ہو گیا

    پیڑ سونا ہو گیا کچھ دیر کی خاطر تو کیا

    کٹ گئیں شاخیں تو شاخوں میں اضافہ ہو گیا

    کیا کروں عرفانؔ کعبے کا میں اب الٹا طواف

    وجد کی حالت میں پھیروں میں اضافہ ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے