Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح آتی ہے تو اخبار سے لگ جاتے ہیں

عزیز پریہار

صبح آتی ہے تو اخبار سے لگ جاتے ہیں

عزیز پریہار

MORE BYعزیز پریہار

    صبح آتی ہے تو اخبار سے لگ جاتے ہیں

    شام جو ڈھلتی ہے بازار سے لگ جاتے ہیں

    عشق میں اور بھلا اس کے سوا کیا ہوگا

    در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں

    جب گھڑی آتی ہے انصاف کی دھیرے دھیرے

    جرم آ کر سبھی حق دار سے لگ جاتے ہیں

    ہجر میں تیرے تو اک چپ سی لگی رہتی ہے

    وصل میں باتوں کے انبار سے لگ جاتے ہیں

    وقت آتا ہے جو سولی سے اترنے کا مری

    سچ سمٹ کر مری گفتار سے لگ جاتے ہیں

    اب کے موسم بھی عجب ہے تری باتوں جیسا

    سن کے باتیں تری اشجار سے لگ جاتے ہیں

    کھول دیتی ہے ہوس پہلے تو چھوٹی سی دکاں

    دیکھتے دیکھتے بازار سے لگ جاتے ہیں

    خواب ہے، جھوٹ ہے، مایا ہے یا کوئی وردان

    ہم تو سب بھول کے سنسار سے لگ جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 640)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے