صبح اب ہوتی نہیں
صبح اب ہوتی نہیں
رات کیوں سوتی نہیں
جسم ہے ٹھنڈا پڑا
سانس کیوں چلتی نہیں
دوست اب ملتے نہیں
آنکھ نم ہوتی نہیں
رات آنسو سی بہی
پیاس کیوں بجھتی نہیں
کھائے فاقے خوب ہیں
بھوک پر گھٹتی نہیں
دل پڑا ویران ہے
سیپ ہے موتی نہیں
عمر کی دہلیز پر
حسرتیں مٹتی نہیں
دفن کر کے خواب بھی
زیست کم ہوتی نہیں
ہے سڑک ویران سی
کھڑکیاں کھلتی نہیں
ڈوریاں ریشم کی ہیں
گرہیں کیوں کھلتی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.