Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح نو مغرب میں ہے بیدار بیداروں کے ساتھ

یوسف ظفر

صبح نو مغرب میں ہے بیدار بیداروں کے ساتھ

یوسف ظفر

MORE BYیوسف ظفر

    صبح نو مغرب میں ہے بیدار بیداروں کے ساتھ

    اور ہم گردش میں ہیں بے نور سیاروں کے ساتھ

    چیختی کرنیں فضا کی دل کشی کو لے اڑیں

    دھوپ سایوں سے لگی ہے سائے دیواروں کے ساتھ

    دوش پر قابیل کے ہے لاش پھر ہابیل کی

    لمحے قبریں کھودتے ہیں اپنی منقاروں کے ساتھ

    نار نمرود اور گلزار براہیم ایک ہے

    پھول بھی لو دے رہے ہیں آج انگاروں کے ساتھ

    دیکھ اے چشم زلیخا قدر اپنے پیار کی

    آج پھر یوسف کے بھائی ہیں خریداروں کے ساتھ

    آل موسیٰ نے کیا عیسیٰ کو پھر بالائے دار

    ہیں حواری بھی یہودی سنگ دل یاروں کے ساتھ

    قبلۂ اول صلاح الدین ایوبی کو ڈھونڈ

    آ ملی دیوار گریہ تیری دیواروں کے ساتھ

    اے مسیحا زہر دے لیکن نہ دست غیر سے

    یہ ستم اللہ اکبر اپنے بیماروں کے ساتھ

    اس سیاست کی فضا میں سانس لینا ہے عذاب

    دشمن اپنے ساتھ ہیں اغیار ہیں یاروں کے ساتھ

    کربلا میں یکہ و تنہا حسین ابن علی

    تعزیے شہروں میں ہیں لاکھوں عزاداروں کے ساتھ

    دوستی کا حشر دیکھا تو کھلا ہم پر ظفرؔ

    حشر میں کھل کر کریں گے دشمنی پیاروں کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے