صبح صادق کا ابھی جادو نکھر پایا نہ تھا
صبح صادق کا ابھی جادو نکھر پایا نہ تھا
طائروں نے نغمۂ حمد و ثنا گایا نہ تھا
نکہتوں کا شوخ نغمہ رقص میں آیا نہ تھا
نقرئی کرنوں نے اپنا جال پھیلایا نہ تھا
تھی مزاج زندگی میں اک تجسس کی تھکن
دور تک بھی منزلوں کا کچھ نشاں پایا نہ تھا
دھڑکنیں ہی لے رہی تھیں دھڑکنوں کا جائزہ
قربتوں نے خوش نوا نغمہ ابھی گایا نہ تھا
کچھ گماں تھی کچھ یقیں تھی شورش ہستی یہاں
یہ وہ قصہ تھا جسے کوئی سمجھ پایا نہ تھا
قربتوں میں جھانک کر دیکھا کیے تھا بارہا
دوریٔ دل کے سوا کچھ بھی نظر آیا نہ تھا
وہ ادائے دل نشیں جو سوچ کی جھنکار تھی
اس ادا نے درد کا نغمہ ابھی گایا نہ تھا
تیرے ہی فیض و کرم سے مالک کون و مکاں
عمر بھر یہ دل کسی عالم میں گھبرایا نہ تھا
قربتوں کے حادثوں نے بخش دی تھیں رونقیں
آشنا ناآشنا کوئی نظر آیا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.