صبح طرب کو کون پکارے ہم کو ہے غم کی شام بہت
صبح طرب کو کون پکارے ہم کو ہے غم کی شام بہت
پہروں پہروں جب دل تڑپے ملتا ہے آرام بہت
صبح وصل اور صبح مسرت سب کے لئے کب ہوتی ہے
ہم سے غم کے ماروں کو ہے میخانے کی شام بہت
زخم ملے اور خنجر بھی کچھ خار و سنگ و نشتر بھی
ہم نے یارو شہر وفا میں پائے ہیں انعام بہت
میری طرف سے محلوں محلوں جا کر یہ پیغام کہو
محل کی ہر دیوار کے پیچھے برپا ہے کہرام بہت
عشق پیام جد و عمل ہے عشق جہاد زندہ دلاں
آج بھی ہے ہر دشت طلب میں اہل جنوں کا نام بہت
کیسی کیسی پریم پجارن زر کی پجارن بن بیٹھیں
راج محل میں کب ہے میرا مدھوبن میں ہیں شیام بہت
عشق میں رسوائی ہے مقدر میرؔ ہوں یا وہ غالبؔ ہوں
ہم بھی پیامؔ اب کوچہ کوچہ ہو ہی گئے بدنام بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.