Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح طرب میری آنکھوں میں خواب کئی لہرائے تھے

شاہد عشقی

صبح طرب میری آنکھوں میں خواب کئی لہرائے تھے

شاہد عشقی

صبح طرب میری آنکھوں میں خواب کئی لہرائے تھے

شام الم کے ساتھی لیکن بڑھتے پھیلتے سائے تھے

ایک تمہارے پیار کی خاطر جگ کے دکھ اپنائے تھے

ہم نے اپنے ایک دیپ سے کتنے دیپ جلائے تھے

صرف جوانی کے کچھ دن ہی عمر کا حاصل ہوتے ہیں

اور جوانی کے یہ دن بھی ہم کو راس نہ آئے تھے

حسن کو ہم نے امر کہا تھا پیار کو سچا جانا تھا

ایک جوانی کے کس بل پر سارے سچ جھٹلائے تھے

اس کے بنا جو عمر گزاری بے مصرف سی لگتی تھی

اس بے مہر سے دل کو لگا کر بھی ہم ہی پچھتائے تھے

بے مہری کی تہمت بھی ہے مہر و مروت والوں پر

اسی ہوا نے مرجھائے ہیں جس نے پھول کھلائے تھے

غرق‌ بادۂ‌ ناب ہوئے وہ چاند سے چہرے پھول سے جسم

تم نے جن کی یاد میں عشقیؔ جام کبھی ٹکرائے تھے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے