Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح ہوتی ہے تو پھر شام سے جی ڈرتا ہے

رام پرکاش راہی

صبح ہوتی ہے تو پھر شام سے جی ڈرتا ہے

رام پرکاش راہی

MORE BYرام پرکاش راہی

    صبح ہوتی ہے تو پھر شام سے جی ڈرتا ہے

    اف یہ آغاز کہ انجام سے جی ڈرتا ہے

    نہ علامت ہے نہ تشخیص نہ چارہ جس کا

    جانے کس رنجش بے نام سے جی ڈرتا ہے

    جرأت شوق کو کچھ ایسے ڈسا ہے غم نے

    آج مے خانے کے ہر جام سے جی ڈرتا ہے

    ڈھل گیا خوف خدا حسن بتاں میں شاید

    ورنہ کیوں صورت اصنام سے جی ڈرتا ہے

    زلف بردوش یہ چہرے مجھے معذور رکھیں

    دھوپ اور چھاؤں کے اس دام سے جی ڈرتا ہے

    مرتکب جرم محبت کے ہوئے کچھ ایسے

    اب نہ الزام نہ دشنام سے جی ڈرتا ہے

    کوئی لکھے نہ پکارے مجھے راہیؔ کہہ کر

    دوستو اب مرا اس نام سے جی ڈرتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے