صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے
صبح کا افسانہ کہہ کر شام سے
کھیلتا ہوں گردش ایام سے
ان کی یاد ان کی تمنا ان کا غم
کٹ رہی ہے زندگی آرام سے
عشق میں آئیں گی وہ بھی ساعتیں
کام نکلے گا دل ناکام سے
لاکھ میں دیوانۂ رسوا سہی
پھر بھی اک نسبت ہے تیرے نام سے
صبح گلشن دیکھیے کیا گل کھلائے
کچھ ہوا بدلی ہوئی ہے شام سے
ہائے میرا ماتم تشنہ لبی
شیشہ مل کر رو رہا ہے جام سے
بے خودی پر شاید اس کا بس نہیں
جوش آ جاتا ہے ان کے نام سے
ہر نفس محسوس ہوتا ہے شکیلؔ
آ رہے ہیں نامہ و پیغام سے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 269)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.