صبح کے بارہ بجے رات کا مطلب سمجھے
صبح کے بارہ بجے رات کا مطلب سمجھے
کوئی اے کاش مری بات کا مطلب سمجھے
میرے بستر پہ پڑی ہیں مری بھیگی آنکھیں
اس سے کہہ دو کہ وہ برسات کا مطلب سمجھے
ایک شاعر ہوں یہی نام و نسب ہے میرا
پر یہاں کون مری ذات کا مطلب سمجھے
دیر سے ہم پہ کھلے وصف ترے شجرے کے
دیر سے ہم تری اوقات کا مطلب سمجھے
زیب تن ماں نے ہی کر رکھا ہے جدت کا لباس
بیٹی پھر کیسے روایات کا مطلب سمجھے
بد عمل جتنے ہیں وہ صاحب مسند ہیں یہاں
ایسے میں کون مکافات کا مطلب سمجھے
خطبہ زینب نے دیا جب سر دربار یزید
نا سمجھ تب کہیں سادات کا مطلب سمجھے
جس کا مقسوم صفا مروہ نہ کعبے کا طواف
کیسے واصفؔ وہ بھلا سات کا مطلب سمجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.