صبح کے جلوؤں میں پوشیدہ سواد شام ہے
صبح کے جلوؤں میں پوشیدہ سواد شام ہے
عشق کے آغاز ہی میں عشق کا انجام ہے
جان دے کر ہم نے پایا ہے سکون مستقل
اب وہ منزل ہے جہاں آرام ہی آرام ہے
غم میں خوش ہوں اور رونے کی جگہ ہنستا ہوں میں
اے دل مجبور مجبوری اسی کا نام ہے
یاد جاناں کی جگہ دل میں ہے فکر روزگار
گردش تقدیر بھی اب گردش ایام ہے
تم کو کیا معلوم جس کو موت کہتا ہے جہاں
عشق کا آغاز ہے یا عشق کا انجام ہے
خاص جلوے خاص نظروں کے لئے مخصوص ہیں
صرف کہنے کے لئے اذن نظارہ عام ہے
رونق مے خانہ رونقؔ اور یہ حال تباہ
سر پہ خاک میکدہ ہاتھوں میں خالی جام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.