صبح کی پہلی کرن پہلی نظر سے پہلے
صبح کی پہلی کرن پہلی نظر سے پہلے
ہم کو ہونا ہے کہیں اور سحر سے پہلے
چاند نے دیکھ لیا ہم کو کنار دریا
بھاگ چلتے ہیں کسی اور خبر سے پہلے
لو لگانے سے گئی در بدری کی ذلت
خود کو پہنچا ہوا لگتا ہوں سفر سے پہلے
کیوں نہ دنیا کو دکھاؤں میں جلے ہاتھ کا زخم
کچھ چراغوں سے تعلق تھا ادھر سے پہلے
اک ہتھیلی ہے مری ایک ہتھیلی اس کی
سب دعائیں ہیں اثر یاب اثر سے پہلے
شام کے بعد اندھیرا نہیں رہتا گھر میں
ایک سورج نکل آتا ہے سحر سے پہلے
تب مری آنکھ کھلا کرتی تھی اندر کی طرف
میں نے دیکھا ہے اسے پہلی نظر سے پہلے
تو فقط سینہ و دل ہے نہ فقط عارض و لب
سخن آغاز کرے کوئی کدھر سے پہلے
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 397)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.