صبح ملتی ہے تو مغموم ملا کرتی ہے
صبح ملتی ہے تو مغموم ملا کرتی ہے
ورنہ ہنستی ہوئی شب روز سجا کرتی ہے
نغمہ و رقص کی گردش میں ہوائی دنیا
دن کے مصروف اجالوں میں یہ کیا کرتی ہے
چاند کے باد ستاروں کو پکڑنے کی روش
نظم فطرت سے مذاق اور نیا کرتی ہے
دامن گل کیا پامال صبا کو بد حال
وقت کی آندھی ہے رہ رہ کے چلا کرتی ہے
سچے جذبے ہوئے جاتے ہیں ہوس آلودہ
جو بھی کرتی ہے وہ تحریک ہوا کرتی ہے
نیلگوں آنکھوں میں پھیلے ہوئے بحر اسود
صبح پیشانی سے تاروں کو چنا کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.