صبح سے شام تک رہے سائے
صبح سے شام تک رہے سائے
پھر اچانک ہی کھو گئے سائے
زندگی کا سلوک کیسا ہے
اک مہاجر سے پوچھتے سائے
زندگی کے حساب میں گم ہیں
بار ہستی سے ہانپتے سائے
میری تنہائیوں کے شعلوں میں
نیند سے خواب تک جلے سائے
کیسی چندن کے پاس خوشبو ہے
سانپ جیسے ہیں رینگتے سائے
جھیل میں دل کی یاد کے پتھر
دائرہ بن کے پھیلتے سائے
یہ تشدد کی خوفناک ہوا
جسم و جاں کیا ہیں کانپتے سائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.