سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں
سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں
میں اک جلتے دیے کے ساتھ جلنا چاہتی ہوں
غبار بے یقینی نے مجھے روکا ہوا ہے
زمیں سے پھوٹ کر باہر نکلنا چاہتی ہوں
میں خود سہمی ہوئی ہوں آئنے کے ٹوٹنے سے
بہت آہستہ سطح دل پہ چلنا چاہتی ہوں
نمود صبح سے پہلے کا لمحہ دیکھنے کو
اندھیری رات کے پیکر میں ڈھلنا چاہتی ہوں
میں شہر شب کو آنکھوں کی دعا دینے سے پہلے
در و دیوار کا چہرہ بدلنا چاہتی ہوں
کسی کے خواب کی تکمیل میں پتھر ہوئی تھی
اب اپنے خواب کی لو سے پگھلنا چاہتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.