ثبوت اشتیاق ہمرہی لاؤ تو آؤ
ثبوت اشتیاق ہمرہی لاؤ تو آؤ
حصار ذات سے باہر نکل پاؤ تو آؤ
زمانوں سے فقط لہریں گمانوں کی گنو ہو
کسی دن تم یہ دریا پار کر جاؤ تو آؤ
حد خواہش میں جینا ہے تو جاؤ راہ اپنی
نہ دشت شوق کی وسعت سے گھبراؤ تو آؤ
عجب بے اختیارانہ تھی ہر آمد تمہاری
اسی موج محبت میں کبھی آؤ تو آؤ
یہ درویشوں کی دنیا ہے کرشمے اس کے دیکھو
جہاں سے ہی نہیں خود سے بھی اکتاؤ تو آؤ
رفاقت اہل غم کی اک نشاط مختلف ہے
جو رکھتے ہو جگر میں درد کا گھاؤ تو آؤ
ہمیں اس حکمت دوراں کا اک نکتہ بہت ہے
اگر دھن ہے الٹ دیں وقت کے داؤ تو آؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.