سہانے سپنے آئے ہیں
سہانے سپنے آئے ہیں
لبھانے سپنے آئے ہیں
مجھے منزل کی دعوت ہے
بلانے سپنے آئے ہیں
مری بیدار آنکھوں کو
سجانے سپنے آئے ہیں
میں اک مدت سے سویا تھا
جگانے سپنے آئے ہیں
مجھے پانے تم آئے ہو
گنوانے سپنے آئے ہیں
یہ سپنے جا نہیں سکتے
چرانے سپنے آئے ہیں
یہ ارماں پھر سے توڑیں گے
دکھانے سپنے آئے ہیں
نیا سا کھیل ہے کوئی
پرانے سپنے آئے ہیں
مجھے تو آخری دم تک
ہنسانے سپنے آئے ہیں
عجب مہتابؔ آنکھوں کے
دوانے سپنے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.