Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن آثار موسم کا کھلا منظر بنانا ہے

شوکت ہاشمی

سخن آثار موسم کا کھلا منظر بنانا ہے

شوکت ہاشمی

MORE BYشوکت ہاشمی

    سخن آثار موسم کا کھلا منظر بنانا ہے

    مجھے صحرا کنارے پھول سا منظر بنانا ہے

    سفیر صبح آئندہ ہوں ساری رات جاگوں گا

    پرندوں کی طرح اک دل کشا منظر بنانا ہے

    لہو موسم میں گھولوں گا ہنر پیکر تراشی کا

    کہ پتھر میں چھپی تصویر کا منظر بنانا ہے

    مجھے باب اثر بھی کھولنا ہے آسمانوں میں

    زمینوں کے دعا گھر میں دعا منظر بنانا ہے

    یہی خواہش ہے میرے سبز پوشوں کے قبیلے کی

    مجھے پھر اس زمیں کو کربلا منظر بنانا ہے

    مرے ورثے میں تو صحرا ہی لکھا ہے مگر مجھ کو

    مدینے کی کھجوروں سے سجا منظر بنانا ہے

    یقیناً پھر طواف ذات کا منظر بناؤں گا

    مگر پہلے مجھے سجدوں بھرا منظر بنانا ہے

    کوئی دیکھے تو اس لا منظری کی دھند سے آگے

    کوئی سوچے تو اس کے بعد کیا منظر بنانا ہے

    فصیل قصر کہنہ کے مقابل دھوپ کا منظر

    سنہری دھوپ کا مجھ کو نیا منظر بنانا ہے

    نیا رنگ سخن ایجاد کرنا ہے مجھے شوکتؔ

    غزل کے شہر میں اک خوش نما منظر بنانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے