Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن کے شوق میں توہین حرف کی نہیں کی

عرفان ستار

سخن کے شوق میں توہین حرف کی نہیں کی

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    سخن کے شوق میں توہین حرف کی نہیں کی

    کہ ہم نے داد کی خواہش میں شاعری نہیں کی

    جو خود پسند تھے ان سے سخن کیا کم کم

    جو کج کلاہ تھے ان سے تو بات بھی نہیں کی

    کبھی بھی ہم نے نہ کی کوئی بات مصلحتاً

    منافقت کی حمایت، نہیں، کبھی نہیں کی

    دکھائی دیتا کہاں پھر الگ سے اپنا وجود

    سو ہم نے ذات کی تفہیم آخری نہیں کی

    اسے بتایا نہیں ہے کہ میں بدن میں نہیں

    جو بات سب سے ضروری ہے وہ ابھی نہیں کی

    بہ نام خوش نفسی ہم تو آہ بھرتے رہے

    کہ صرف رنج کیا ہم نے، زندگی نہیں کی

    ہمیشہ دل کو میسر رہی ہے دولت ہجر

    جنوں کے رزق میں اس نے کبھی کمی نہیں کی

    بصد خلوص اٹھاتا رہا سبھی کے یہ ناز

    ہمارے دل نے ہماری ہی دلبری نہیں کی

    جسے وطیرہ بنائے رہی وہ چشم غزال

    وہ بے رخی کی سہولت ہمیں بھی تھی، نہیں کی

    ہے ایک عمر سے معمول روز کا عرفانؔ

    دعائے رد انا ہم نے آج ہی نہیں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے