Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن میں کامرانی کر رہا ہوں

مصحفی غلام ہمدانی

سخن میں کامرانی کر رہا ہوں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    سخن میں کامرانی کر رہا ہوں

    ضعیفی میں جوانی کر رہا ہوں

    غرور نقش اول پیش کیا جائے

    میں کار نقش ثانی کر رہا ہوں

    نہ سمجھے گا کوئی مجھ کو پیمبر

    عبث دعوائے ثانی کر رہا ہوں

    اجل تو ہی سبک کر مجھ کو آ کر

    دلوں پر میں گرانی کر رہا ہوں

    دل معشوق پتھر ہے تو ہووے

    میں اس کو پانی پانی کر رہا ہوں

    تصور ہے کہاں مجھ پاس تیرا

    میں خود باتیں زبانی کر رہا ہوں

    نہیں پاس اس کے بیٹھا بے سبب میں

    گلوں کی پاسبانی کر رہا ہوں

    کبھی تو بھی تو میرے خواب میں آ

    میں تیری یاد جانی کر رہا ہوں

    فرشتے کا گزر اس تک نہیں ہے

    میں آپھی بد گمانی کر رہا ہوں

    نہیں اے مصحفیؔ فہمیدہ کوئی

    عبث جادو بیانی کر رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(hashtum) (Pg. 55)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے