سخن تو کرتے ہیں مکاریاں نہیں کرتے
سخن تو کرتے ہیں مکاریاں نہیں کرتے
کہ دوستوں سے وفاداریاں نہیں کرتے
دکھاتے رہتے ہیں احباب زندگی کا نصاب
مگر نصاب سے غداریاں نہیں کرتے
جلائے رکھتے ہیں آنکھوں کی پتلیوں پہ چراغ
یہ روشنی پہ عزاداریاں نہیں کرتے
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم محبت میں
فریب کھاتے ہیں فن کاریاں نہیں کرتے
ندیمؔ شہر کے دیوار و در کی سنتے ہیں
مگر کسی سے روا داریاں نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.