سکون دل کے لئے اور قرار جاں کے لئے
سکون دل کے لئے اور قرار جاں کے لئے
تمہارا نام ہے کافی مری زباں کے لئے
جو پر ہے جام تو کچھ خوف حادثات نہیں
ہمارے پاس بھی بجلی ہے آسماں کے لئے
خموشئ رہ منزل سے یہ ہوا ثابت
کہ منزلیں بھی ترستی ہیں کارواں کے لئے
مثال شمس و قمر گردشوں میں رہتے ہیں
خدا نے جن کو بنایا ہے آسماں کے لئے
ہوس نے خلد اجل نے چھڑائی یہ دنیا
خبر نہیں مری مٹی ہے اب کہاں کے لئے
شب فراق دعا مانگ کر گزاری ہے
کبھی اثر کے لئے اور کبھی فغاں کے لئے
ہمارے ذہن میں دل میں لہو میں اردو ہے
جئیں گے اور مریں گے اسی زباں کے لئے
پہنچ گئے سر منزل جو ہم سفر تھے فلکؔ
ہمیں ترستے رہے گرد کارواں کے لئے
- کتاب : Harf-o-sada (Pg. 60)
- Author : Hira lal Falak Dehlvi
- مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.